میرا خیال
یونہی بیٹھے بیٹھے خیال آیا کہ اگر اپنی گاڑی پر پاکستان سے حج یا عمرے کا سفر کیا جائے تو اس سفر کے لئے کتنا وقت اور خرچ درکار ہوگا۔ چچا گوگل کا کہنا ہے کہ لاہور سے مکہ مکرمہ تک ایک طرف کا کل فاصلہ 5300 کلومیٹر ہے، اس اعتبار سے دوطرفہ فاصلہ لگ بھگ گیارہ ہزار کلومیٹر ہوا، مدینہ طیبہ اس سفر میں راستے میں ہی آتا ہے۔
اچھی اور آرام دہ کار عام طور پر کم از کم بھی دس کلومیٹر کی ایوریج دیتی ہے، بعض کاریں بارہ پندرہ اٹھارہ کی ایوریج دیتی ہیں، اگر دس کلومیٹر فی لٹر کی ایوریج کا حساب لگایا جائے تو سفر میں کل 1100 لیٹر پیٹرول درکار ہوگا۔
پیٹرول اس وقت پاکستان میں 235 روپیہ لیٹر چل رہا ہے، اس حساب سے 1100 لٹر پیٹرول ہوا 258500 روپے کا، یہ ریٹ پاکستان کے حساب سے لگایا گیا ہے جبکہ ایران اور عرب ممالک میں جاکر پیٹرول سستا ہوجاتا ہے، اس حساب سے پیٹرول کا خرچ یقیناً اور کم آئے گا۔
باقی رہی بات وقت کی، تو چچا گوگل ہی کے کہنے کے مطابق اس سفر میں ایک طرف کے لیے تقریباً 65 گھنٹے کا وقت درکار ہے، یعنی اگر مسافر روز صرف 12 گھنٹے بھی سفر کریں، باقی وقت آرام کریں تو بھی پانچ دن میں آرام و سکون سے حرم شریف کے دروازے پر پہنچ سکتے ہیں۔
ٹول ٹیکس، کھانا، رہائش، آئل چینج وغیرہ وغیرہ کی مد میں ہم آنے جانے کا دو لاکھ ستر ہزار روپیہ ڈال لیتے ہیں تو اس حساب سے پانچ لاکھ روپے میں کم از کم چار افراد حج کا "سفر" کر سکتے ہیں یعنی تقریبا سوا لاکھ روپیہ فی کس میں۔ اگر گاڑی میں پانچ افراد بیٹھیں یا سیون سیٹر گاڑی لے کر جائیں تو خرچ اس سے بھی کم ہو سکتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ان کو توفیق دے یہ زمینی راستے کھول دیں میں تو بائیک پر ہی چلا جاؤں گا۔۔۔
0 Comments