موبائل فون فیس بُک اور بیوی کا بڑھاپا
از قلم::: جنید احمد چنہ حیدرآباد
میں کب سے اپنے شوہر کو موبائل استعمال کرتے ہوئے دیکھ رہی ہوں.
میں جانتی ہوں کہ اس وقت نہ تو کسی خاتون سے بات کر رہے ہیں نہ ہی کسی اس قسم کی سرگرمی میں مصروف ہیں.
وہ ایک گیم کھیل رہے ہیں اور فیس بک پر مختلف ویڈیوز دیکھ رہے ہیں. میں ان سے بات کرنا چاہتی ہوں.
لیکن وہ میری طرف متوجہ نہیں ہیں. میں بار بار ان کو بلاتی ہوں کبھی ان کے پاس جا کر بیٹھ جاتی ہوں کبھی انہیں متوجہ کرنے کی کوشش کرتی ہوں لیکن شاید ویڈیوز بہت دلچسپ ہیں وہ میری طرف نہیں دیکھتے. کچھ دیر بعد وہ مجھ سے لائٹ بجھانے کا کہہ دیں گے کیونکہ انہیں نیند آرہی ہوگی.
کچھ عرصے بعد..
میں اب اپنے شوہر کے رویے کی عادی ہوچکی ہوں. میں جانتی ہوں کہ انہیں کسی بھی موضوع پر گفتگو کرنا پسند نہیں وہ ایک اچھے شوہر ہیں نرمی سے بات کرتے ہیں ساری ضرورتیں پوری کرتے ہیں لیکن وہ صرف ایک شوہر بننا پسند کرتے ہیں انہیں دوست نہیں بننا آتا. میں نے اب ان کی توجہ لینے کی کوشش چھوڑ دی ہے.
مزید کچھ عرصے کے بعد.
میرا ایک بیٹا ہے دن بہت مصروف گزرتا ہے اور رات بھی بیٹے کے نخروں میں گزر جاتی ہے نہ ٹھیک سے نیند پوری ہوتی ہے نہ کوئی ترو تازگی ہے. میرے شوہر اکثر اس بات پہ چڑ جاتے ہیں کہ میں پہلے جیسی ترو تازہ و شگفتہ کیوں نہیں رہی. لیکن میں اب ایک ماں ہوں اور ویسے بھی میں جانتی ہوں اگر میں بناؤ سنگھار کر کے بیٹھ بھی جایا کروں تو سوائے چند لمحات کی قربت کے مجھے کچھ بھی حاصل نہ ہوگا کیونکہ فیس بک کی ویڈیوز اور سکرولنگ مجھ سے زیادہ دلچسپ ہیں.
بڑھاپا
بیٹے کی شادی ہوچکی ہے میں اور میرے شوہر دونوں ہی ضعیف ہوچکے ہیں. نظر گھٹ چکی ہے ہاتھوں پاؤں میں رعشہ اتر آیا ہے موبائل کی لائٹ اب میرے شوہر کی آنکھوں میں چبھتی ہے اس لیے وہ اب فون استعمال نہیں کرتے. میرے چھوٹے چھوٹے پوتے پوتیاں ہیں جنہیں دیکھ دیکھ کر میرا جی لگا رہتا ہے میں ان سے روز ڈھیروں چھوٹی چھوٹی باتیں کرتی ہوں میرے شوہر سارا دن صحن میں عینک لگائے اخبار پڑھتے ہیں اور ہر خبر پر مجھ سے رائے مانگتے ہیں مگر مجھے اخبار کی خبروں سے زیادہ اپنے پوتے پوتیوں کی باتوں میں دلچسپی ہے میرے شوہر اس بات پر ایک اچٹتی نظر مجھ پہ ڈال کر خاموش ہوجاتے ہیں. رات کی نیند اب گھٹ چکی ہے اکثر رات کو اب وہ مجھے آواز دیتے ہیں قدسیہ بیگم سوگئ ہیں کیا بھئ مجھے تو نیند نہیں آ رہی کوئی بات ہی سنا دیں. مگر اب مجھے بات کرنا نہیں آتا
0 Comments