ہم
یہ عمر رسیدہ معذور اور دکھی عورت خود کو گھسیٹ کر پانی سے بھرے بازار میں دو منٹ میں ایک قدم کا فاصلہ بھی بہت مشکل سے طے کر رہی تھی،بے چارگی ،بے بسی سے چلتے پھرتے،شاپنگ کرتے انسان نما جانوروں کو دیکھتی ہے، جانور تو پھر بھی ایک دوسرے کی مدد کر لیتے ہیں،،لوگ اس بےبس کی ویڈیو بناتے رہے،کسی نے مدد نہ کی،نہ اٹھا کے کسی خشک جگہ پہ پہنچایا،نہ ہی کسی خدائی خدمتگار نے لفٹ دی،لفٹ بھی آجکل عمر اور پہناوے کو دیکھ کر دی جاتی ہے،پتا نہیں اس بڑھیا نے کیسے بازار کاسفر طے کیا ہو گا،،ہم بطور معاشرہ کدھر جا رہے ہیں،اسلام میں تو میت کا بھی ادب کرنا بھی سکھایا گیا ہے،ہم کون سا اسلام فالو کر رہے ہیں،،ہم پاکستانیوں میں انسانیت نام کی چیز ناپید ہو گئی ہے، لوگ مر رہے ہیں ،ڈوب رہے ہیں،ہمارا میڈیا اور ہم نواز،زرداری ،عمران ،مثلث کے گرد گھوم رہے ہیں،جو بس اقتدار کے لیے لڑ رہے ہیں،اور کچھ نہیں،ان کی مخالفت،بس صرف اور صرف اقتدار، اور وہ اپنی اپنی ڈگڈگی بجا رہے ہیں،اورعام عوام کے گروپس ان ڈگڈگیوں پہ بندر بنے ناچ رہے ہیں،، بلوچستان میں سیلاب میں درخت پہ تین بچے چڑھ گئے پانی کا بہاو زیادہ تیز اور گہرا تھا باپ بہت دور تھا، دہائیاں دیتا رہا کہ کوئی میرے بچوں کو نکالے،کوئی ھیلی کاپٹر منگوائے،مگر کسی کے کان پہ جوں تک نہ رینگی، ان میں ایک بچہ بھوک برداشت نہ کر سکا اور مر گیا, اور ھمارے ایم این ایز کو لانے والے ہیلی کاپٹر کہاں گئے،،یاد رکھیں بنگلہ دیش میں بغاوت اور علیحدگی کی فوری وجہ سیلاب ہی بنا تھا،ان کی کسی پاکستانی نے کوئی مدد نہیں کی تھی،،میں اپنے اس گروپ کی تمام ممبران سے اپیل کرتا ہوں کہ دکھی،اور بے بس لوگوں کی مدد کیا کریں،،یہ دور ہم پہ بھی آسکتا ہے،،دوسری بات کہ سیاسی مداریوں کو پہنچانیں،،ملک کو توڑنے کی سازش ہو رہی ہے،،اور ہم چین کی نیند سو رہے ہیں، اک مشن شروع ہونا چاہیے،مشن تطہیر،ہر محکمے،ادارے، سماج،سیاست،نام نہادمذہب سب کی تطہیر ہونی چاہیے،یہ اب وقت کی ضرورت ہے،والسلام،،، (خدا بخش شامی،)
Share this
0 Comments