راز محبت
"جب اشیاء کی افراط ہو جائے تو ان کی خاصیت میں ان کی ضد کا ظہور ہوتا ہے ؛ اللہ کی قدرت کی یہ بڑی عجیب بات ہے جس میں اہل عقل کی سوچیں گمراہ ہو گئی ہیں ؛ مثلاً جب برف کو کافی دیر تک جسم پر رکھا جائے تو وہ آگ کی طرح جلانے لگتی ہے ؛ فرحت کا زیادہ ہونا بھی انسان کو تباہ کر دیتا ہے جیسے کہ غموں کا انبار اسے مار ڈالتا ہے ؛ اسی طرح جب ہنسنے میں شدت آ جائے تو آنکھ سے رونے کی طرح آنسو بہنے لگتے ہیں ؛ بالکل اسی طرز پر آپ دو محبت کرنے والوں کو دیکھو گے کہ جب ان کی مصاحبت گہری اور ان کی محبت کامل ہو جائے تو وہ اکثر بے معنی باتوں پر لڑ پڑتے ہیں ۔ ان میں سے ایک ؛ جان بوجھ کر دوسرے کی بات سے اختلاف کرتا ہے اور اس کی رائے کے برعکس بیان دیتا ہے ۔عام اور چھوٹی چھوٹی باتوں میں بھی ان کا تضاد رہتا ہے ۔ اگر ایک کوئی بات کہے تو دوسرا اس کے لفظوں کی بعید تاویل کر کے ناراض ہو بیٹھتا ہے۔
لیکن اس محبت والی ناراضگی اور بغض و نفرت کی ناراضگی میں سب سے بڑا فرق جھگڑے کے بعد بہت جلد راضی ہونا ہے؛ آپ دیکھیں گے کہ دو اہل محبت کا کسی بات میں اختلاف حد کو جا پہنچا ہے اور ان کی اس ناراضگی پر انسانی فطرت کا انداز بھی یہی کہہ رہا ہو گا کہ ایک لمبی مدت تک ان کی صلح اور محبت بحال نہ ہو گی ، مگر پھر چند ہی ساعتوں میں آپ ایک عجب مشاہدہ کریں گے کہ سب کچھ بھول کر وہ دونوں تو پہلے سے زیادہ الفت سے آراستہ موجود ہیں۔ ایک ہی وقت میں ان کی صحبت پہلے جیسی خوبصورت ہے اور وہ لطیف نظروں کے اشارے لیے باہم پیار سے ہنس رہے ہیں؛(جیسے کہ کبھی ایک دوجے سے روٹھے ہی نہیں )
اگر کبھی تو دو انسانوں میں ایسا انداز دیکھے تو تجھے ہر گز کوئی شک اور وہم نہیں رہنا چاہیے کہ ان دونوں کے دلوں میں راز محبت دفن ہے جس سے وہ کبھی جدا ہونے والے نہیں!"
____امام ابن حزم رحمه الله تعالى/طوق الحمامة❤
0 Comments