دعا
وہ جائے نماز پر بیٹھی تھی
زارو قطار رو رہی تھی
ایسے جیسے کوئی اسکی بہت اہم چیز اس سے چھینی جا رہی ہو۔۔
اس کو اپنی سانسیں بند ہوتی محسوس ہو رہی تھی اس لگا اس سانس بند ہو جائے گا۔۔
وہ جو کبھی نماز بھی باقاعدگی سے نہیں پڑھتی تھی آج نوافل ادا کرنے کے لیے رب کے سامنے موجود تھی
میں کبھی ایسا نہیں کروں گی
اللہ تعالیٰ
میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں
میں ہٹ جاؤنگی ہر اس چیز سے ۔۔
ہر اس کام سے جس سے آپ ناراض ہوتے ہیں
میں نے جان لیا کوئی کسی کا نہیں
کوئئ کسی کے لیے کھڑا نہیں ہوتا۔۔۔
آپ کے سوا صرف آپ کے سوا۔۔۔
آپ بس میری دعا سن لیں
بس یہ دعا
اس حوالے سے آخری دعا۔۔
پوری شدت ،تڑپ کر وہ دعا کر رہی تھی۔۔۔
دعا مانگ کر جیسے ہی وہ مصلے سے اٹھی سامنے دیکھ کر حیران رہ گئی۔۔
اتنی جلدی اتنی جلدی دعائیں سنی جاتی ہیں ۔۔
وہ دعائیں بھی جو رب کے نزدیک غلط تھی۔۔۔
تو کیا اگر اس سے ہدایت کی دعا کی جائے وہ نہیں سنے گا کیا۔۔؟؟
اس نے خود سے سوال کیا تھا
دعا۔۔!!
ھاں دعا
اسکو یاد آیا وہ تو بچپن سے ہی رب سے چھوٹی سی چھوٹی چیز دعا سے حاصل کرتی تھی اگر ماں باپ کوئی چیز نہیں دلا رہے تو دعا کرتی تھی
اللہ امی ابو یہ چیز دلا دیں
کہیں جانا ہوتا اور اجازت نا مل رہی ہوتی تو
وہ دعا کرتی اللہ تعالیٰ اجازت مل جائے
اللہ تعالیٰ آج سکول جلدی جاؤں
اللہ آج فلاں ٹیچر نا آئے
اللہ آج گھر یہ کھانا بنا ہو
یر ہر چھوٹی چھوٹی چیز تو وہ دعا سے لیتی تھی
وہ تو بس اتنا جانتی تھی رب جو مانگنا پسند ہے اس لیے تو پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا
"جوتی کا تسمہ بھی ٹوٹ جائے تو اللہ سے مانگو"
یہ چیز تو اس کے لیے نصیحت تھی۔۔جوتی کا تسمہ اتنی چھوٹی سی چیز میں تو اب ہر چھوٹی سے چھوٹی چیز رب سے مانگو گی
پھر اس نے مانگنا شروع کیا اور اسے سب ملتا تھا جو مانگتی تھی
آج کیا ہوا جب اس کو بہت چیزوں کی سخت ضرورت تھی جب وہ تکلیف میں تھی اب وہ کیسے دعاؤں کو بھول گئی تھی
اسے یاد آیا اسنے اتنے عرصے سے رب سے مانگنا چھوڑ دیا تھا اس لیے تو آج وہ ان مشکلات میں کھڑی تھی
اب اس کو سمجھ آگیا تھا اس کو کیا مانگنا ہے اس کو اب ہدایت مانگنی ہے صرف ہدایت
ہدایت مل جائے تو انسان تکالیف میں نہیں رہتا ہدایت ملے تو انسان کو لوگوں کی پرواہ نہیں رہتی ہدایت ہو تو خدا کا رحم ہوتا ہے.
زارو قطار رو رہی تھی
ایسے جیسے کوئی اسکی بہت اہم چیز اس سے چھینی جا رہی ہو۔۔
اس کو اپنی سانسیں بند ہوتی محسوس ہو رہی تھی اس لگا اس سانس بند ہو جائے گا۔۔
وہ جو کبھی نماز بھی باقاعدگی سے نہیں پڑھتی تھی آج نوافل ادا کرنے کے لیے رب کے سامنے موجود تھی
میں کبھی ایسا نہیں کروں گی
اللہ تعالیٰ
میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں
میں ہٹ جاؤنگی ہر اس چیز سے ۔۔
ہر اس کام سے جس سے آپ ناراض ہوتے ہیں
میں نے جان لیا کوئی کسی کا نہیں
کوئئ کسی کے لیے کھڑا نہیں ہوتا۔۔۔
آپ کے سوا صرف آپ کے سوا۔۔۔
آپ بس میری دعا سن لیں
بس یہ دعا
اس حوالے سے آخری دعا۔۔
پوری شدت ،تڑپ کر وہ دعا کر رہی تھی۔۔۔
دعا مانگ کر جیسے ہی وہ مصلے سے اٹھی سامنے دیکھ کر حیران رہ گئی۔۔
اتنی جلدی اتنی جلدی دعائیں سنی جاتی ہیں ۔۔
وہ دعائیں بھی جو رب کے نزدیک غلط تھی۔۔۔
تو کیا اگر اس سے ہدایت کی دعا کی جائے وہ نہیں سنے گا کیا۔۔؟؟
اس نے خود سے سوال کیا تھا
دعا۔۔!!
ھاں دعا
اسکو یاد آیا وہ تو بچپن سے ہی رب سے چھوٹی سی چھوٹی چیز دعا سے حاصل کرتی تھی اگر ماں باپ کوئی چیز نہیں دلا رہے تو دعا کرتی تھی
اللہ امی ابو یہ چیز دلا دیں
کہیں جانا ہوتا اور اجازت نا مل رہی ہوتی تو
وہ دعا کرتی اللہ تعالیٰ اجازت مل جائے
اللہ تعالیٰ آج سکول جلدی جاؤں
اللہ آج فلاں ٹیچر نا آئے
اللہ آج گھر یہ کھانا بنا ہو
یر ہر چھوٹی چھوٹی چیز تو وہ دعا سے لیتی تھی
وہ تو بس اتنا جانتی تھی رب جو مانگنا پسند ہے اس لیے تو پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا
"جوتی کا تسمہ بھی ٹوٹ جائے تو اللہ سے مانگو"
یہ چیز تو اس کے لیے نصیحت تھی۔۔جوتی کا تسمہ اتنی چھوٹی سی چیز میں تو اب ہر چھوٹی سے چھوٹی چیز رب سے مانگو گی
پھر اس نے مانگنا شروع کیا اور اسے سب ملتا تھا جو مانگتی تھی
آج کیا ہوا جب اس کو بہت چیزوں کی سخت ضرورت تھی جب وہ تکلیف میں تھی اب وہ کیسے دعاؤں کو بھول گئی تھی
اسے یاد آیا اسنے اتنے عرصے سے رب سے مانگنا چھوڑ دیا تھا اس لیے تو آج وہ ان مشکلات میں کھڑی تھی
اب اس کو سمجھ آگیا تھا اس کو کیا مانگنا ہے اس کو اب ہدایت مانگنی ہے صرف ہدایت
ہدایت مل جائے تو انسان تکالیف میں نہیں رہتا ہدایت ملے تو انسان کو لوگوں کی پرواہ نہیں رہتی ہدایت ہو تو خدا کا رحم ہوتا ہے.
0 Comments