گدھوں میں شیر اور شیروں میں گدھا
گدھے کا بچہ کافی حد تک زخمی تھا تو شیروں میں سے ایک بزرگ شیر نے کہا: اسے مزید مارنے یا کھانے کے بجائے اسے اپنے پاس رکھ کر پال پوس کر بڑا کرنا زیادہ فائدہ مند ہے۔
بوڑھے شیر کی بات مان کر شیروں نے اس گدھے کو گود لے لیا اور اس کا ہر طرح سے خیال رکھا حَتّیٰ کہ وہ شیروں کا وفادار گدھا بن گیا۔
ایک دن اسی بزرگ شیر نے کہا ،اب وقت آگیا ہے کہ اس گدھے کو واپس اس کی برادری میں چھوڑ دیا جائے۔
شیروں نے ایسا ہی کیا اور اس وفادار گدھے کو اپنی ہمراہی میں لے جا کر گدھا برادری کے سپرد کردیا اور کہا یہ گدھا تم میں سے باقی گدھوں سے ممتاز ہے کیونکہ یہ ہمارا حمایت یافتہ گدھا ہے۔
گدھوں نے فورًا اس گدھے کو اپنا سردار مان لیا اور شیروں کی حمایت حاصل ہونے کی وجہ سے اس کے ہر حکم کی تعمیل کرتے اور نافرمانی سے ڈرتے رہتے۔
کیونکہ جو بھی گدھا اس سردار گدھے کی حکم عدولی کرتا تو سردار گدھا اس نافرمان گدھے کو گرفتار کرکے شیروں کے حوالے کر دیتا اور وہ اس نافرمان کو چیر پھاڑ کر کھا جاتے تھے۔
اس طرح گدھوں کو سردار مل گیا اور شیروں کو شکار کی پریشانی سے نجات مل گئی۔
جہاں تک بات ہے اس سردار گدھے کی تو وہ گدھوں کے نزدیک شیر تھا اور شیروں کے درمیان گدھا تھا۔
کہانی کے مصنف کو نامعلوم تصور کیا جائے۔
توقیر بُھملہ
0 Comments